پٹھان اور بندر
ایک دفعہ کا زکر ہے کہ ایک پٹھان شہر میں ٹوپیاں بیچ رہا تھا۔وہ بہت تھک گیا۔تو آرام کرنے کے لیے وہ ایک درخت کے نیچے لیٹ گیا۔اور سو گیا۔اسی درخت پر کچھ بندر بھی رہتے تھے۔انہوں نے اس کی ساری ٹوپیاں اُٹھالیں۔جب پٹھان کی آنکھ کھلی تو اپنی ٹوپیاں غائب دیکھ کر گھبرا گیا۔اس نے ادھر اُدھر دیکھا لیکن ٹوپیاں نہ ملیں۔اچانک اس کی نظر اُوپر درخت پر پڑی۔بندر اس کی ٹوپیاں لے کر پیٹھے کھیل رہے تھے۔پٹھان کو ایک پرکیب سوجھی۔ا س نے اپنے سر کی ٹوپی بندروں کی طرف پھینکی تو بندروں نے بھی اس کی طرح ٹوپیاں اس کی طرف پھینکیں۔پٹھان ٹوپی پھینکتا تو بندر ٹوپیاں پھینک دیتے۔اس طرح پٹھان کو اپنی ساری ٹوپیاں مل گئیں۔
0 Comments