احسان کا بدلہ احسان
ایک دفعہ کا زکر ہے کسی جنگل میں ایک شیر رہتا تھا ۔شیر ایک دن گھنے درخت کی ٹھنڈی چھاؤں میں سو رہا تھا کہ وہاں سے ایک چوہے کا گزر ہوا ۔چوہے نے شیر کو سویا ہوا دیکھا تو اُس کے دماغ میں ایک شرارت آئی ۔وہ شیر کے بالوں میں گھس گیا ۔شیر کی اچانک سے آنکھ کھل گئی اور اُس نے چوہے کو پکڑ لیا۔چوہا دماغ کا تیز تھا اُس نے شیر کو بولا کہ وہ اُسے چھوڑ دے پھر کھبی وہ شیر کو تنگ نہیں کرے گا۔شیر کو اُس کی باتوں پر ترس آگیا اور اُس نے چوہے کو جانے دیا۔چوہا بہت خوش ہوا لیکن اُس نے جانے سے پہلے شیر سے وعدہ کیا کہ شیر کے اِس احسان کابدلہ ضرور واپس کرے گا۔شیر چوہے کی یہ بات سُن کر ہنس دیا اور چوہا چلا گیا۔
کچھ ہی دنوں کے بعد شکاریوں کا اُس جنگل سے گزر ہوا ۔شیر کھانا کھا کر سو رہا تھا کہ شکاریوں نے جال شیر کے اُپر پھنک دیا۔شیر نے اپنے اُپ کو آزاد کرانے کی بہت کوشش کی ۔ لیکن ناکام رہا۔اتنی ہی دیر میں اُسی چوہے کا وہاں سے دوبارہ وہاں سے گزر ہوا ۔جب اُس نے شیر کو یکھا کہ وہ مشکل میں ہے تو جلدی سے چوہے نے اپنے تیز دانتوں سے جال کو کاٹنا شروع کر دیا اور کچھ ہی دیر میں شیر آزاد ہو گیا۔شیر بہت خوش ہوا۔اُس نے چوہے کا شکریہ ادا کیا اور جنگل میں چلا گیا۔
پیارے
بچوں اِس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر ہم دوسروں پر احسان کریں گئے تو
اللہ تعالیٰ دوسرں کے زریعے ہم پر بھی احسان کریں گئے
0 Comments